خشوع کا مطلب ہے کہ آدمی نماز میں دل سے اللہ کے سامنے عاجزی کرے، پوری توجہ رکھے اور اس کے آگے جھک جائے۔ یعنی نماز پڑھتے وقت دل اللہ کی یاد میں مصروف ہو، دماغ دنیاوی باتوں سے خالی ہو اور جسم بھی عاجزی اور سکون کا مظاہرہ کرے۔
شیطان کی سب سے بڑی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ انسان کو نماز کے وقت بھٹکا دے، طرح طرح کے خیالات دل میں ڈالے تاکہ نماز کا مزہ ختم ہو جائے اور ثواب بھی کم ہو جائے۔ نبی ﷺ کے صحابہ بتاتے ہیں کہ آخر زمانے میں سب سے پہلے نماز سے خشوع ختم ہو جائے گا۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: